Author : Muhammad Afzal
Working to advance the whole of Pakistani agriculture that improve profitability, stewardship and quality of life by the use of Technology.
Studied at : KTH Royal Institute of Technology, Stockholm Sweden.
Co-founder : Nordic Experts AB Sweden
Lives in : Stavanger, Norway
From : Shorkot, Dist Jhang Pakistan
Timestamp: 31 December 2017 08:59 am
پیداواری منصوبہ:
چنے کی بہتر پیداوار کے حصول کے لئے نظامت اعلٰی زراعت (توسیع واڈاپٹوریسرچ) پنجاب پیداوای منصوبہ 16-2015 جاری کرے گا انہی سفارشات کو مد نظر رکھتے ہوئے زیادہ چنے کی کاشت کے اضلاع میں متعلقہ ڈسٹرکٹ آفیسرزراعت اپنے اضلاع کا پیداواری منصوبہ مرتب کرے گا۔ اس کے علاوہ چاول کی کاشت والے اور زیادہ بارش والے اضلاع میں کابلی چنے کی کاشت بڑھانے کےلئے متعلقہ ضلعی افسران خصوصی اقدام کریں گے۔ یہ منصوبہ توسیع زراعت کے عملے اور کاشتکاروں میں تقسیم کیا جائے گا۔
مہم برائے تلفی جڑی بوٹیاں:
جڑی بوٹیاں چنے کی فصل کو کئی طریقوں سے نقصان پہنچاتی ہیں۔ یہ جڑی بوٹیاں زمین سے خوراک اور نمی فصل کے پودوں کی طرح ہی لیتی ہیں۔ بارانی علاقوں چونکہ ان دونوں چیزوں کی کمی ہوتی ہے اس لئے جڑی بوٹیوں کی تلفی پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہر فیلڈ اسسٹنٹ اپنے اپنے حلقہ میں تلفی جڑی بوٹیوں کا پلاٹ لگائے گا تاکہ کاشتکاروں کو تلفی جڑی بوٹیوں کی اہمیت سے آگاہ کیا جاسکے۔
پیداواری مداخل کی بہم رسانی:
توسیعی کارکنا ن اس امر کا بھی اہتمام کریں گے کہ پیداواری مداخل مثلاً کھاد، کیڑے مار زہریں ، زرعی قرضہ جات وغیرہ کی فراہمی تسلی بخش ہے۔ اگر کہیں سے زہریں یا کھاد میں ملاوٹ کی شکایات آئیں وہ انہیں چاہئے کہ فوراً افسران بالا سے رابطہ قائم کریں تاکہ ان عناصر کے خلاف کاروارئی کی جاسکے۔
ریفریشر کوسزکا انعقاد:
جڈسڑکٹ آفیسر زراعت ، ڈپٹی ڈسڑکٹ آفیسر زراعت ضلع / تحصیل کی سطح پر ریفریشر کورسز کو انعقاد کریں گے جن میں دیسی اور کابلی چنے سے متعلقہ تحقیقاتی اداروں کے ماہرین کو مدعوکیاجائےگا۔ ان کے ساتھ ہی تلفی جڑی بوٹیاں پر بھی خصوصی سیمینار کرائے جائیں گے تاکہ کاشتکاروں کو جڑی بوٹیوں کی تلفی کے جدید طریقوں سے روشناس کرایا جاسکے۔
ذرائع ابلاغ عامہ:
چنے کی پیداوار بڑھانے کےلئے کاشت سے کٹائی اور برداشت تک تمام مراحل کے دوران کاشتکاروں کو اخبارات ، پمفلٹ ، پوسٹرز، ریڈیو اور ٹیلی ویثرن کے ذریعے وقت کے مطابق ضروری ہدایات دی جائیںگی۔
چنے کی بیماریوں کے خلاف مہم:
چونکہ چنے کی فصل بیماریوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہے۔ ہر فیلڈ اسسٹنٹ کو چاہئے کہ اپنے حلقے کے کم از کم دس کاشتکاروں کو چنے کے بیج کو زہر آلود کرنے کا صحیح طریقہ بتائے اور کوشش کی جائے کہ 100 فیصد رقبے پر چنے کا زہر آلود بیج کاشت ہو۔
زرعی لڑیچر، سلوگن، کتنے:
نظامت زرعی اطلاعات پنجاب میں چنے کی جدید اقسام و کاشتی امور سے متعلق پمفلٹ ، پوسٹر ، ہینڈبل وغیرہ شائع کرے گی جو عملہ توسیع زراعت اور کاشتکاروں میں تقسیم کئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ محکمہ زراعت کا توسیع عملہ مناسب مقامات پر مثلاً دیواروں ، برجیون اور بورڈوں پر چنے کی کاشت سے متعلق اہم ہدایات لکھوائے گا تاکہ کاشتکاروں تک زیادہ سے زیادہ معلومات منتقل ہوسکیں۔
نمائشی پلاٹ:
ہر ضلع کا توسیعی عملہ دیسی اور کابلی چنے کے نمائشی پلاٹ لگائے گا جس میں مختلف اقسام، کھادوں اور چنے کی بیماریوں سے متعلق زمینداروں کو آگاہ کیا جائے گا۔